PEMRA Asks Sports Channels to Install Delay Machine in Live Matches

PTV SportsPakistan Electronic Media Regulatory Authority has asked all the sports channels of Pakistan to install time delay machine during live cricket matches. In a recent notice issued to all the sports channels of Pakistan including PTV Sports, Ten Sports and Geo Super, PEMRA has directed the management of these channels to immediately install time delay machine during live cricket matches. This initiative has been taken by the authority after receiving lots of complains of airing vulgar and inappropriate scenes by the sports channels. Recently, leading news channel ARY News has been also warned for airing anti Malala campaign.

PEMRA has stated in its notice that state owned sports channel of Pakistan, PTV Sports had broadcasted vulgar scene during test match between Australia and New Zealand, on 12th February 2016. The authority has said that it had received lots of complaints from the viewers against that scene. PEMRA has stated that these types of scenes are against the code of conduct 2015 of electronic media, implemented by the Supreme Court.


The authority has also mentioned that similar position was experienced during PSL launching ceremony.


PEMRA has warned all the sports channels to not broadcast immoral and vulgar scene, which resulted in harassment for the viewers.

Posted in: Journalism

One Comment

  1. Fahad Khan says:

    پیمرا کے خوش آئند اقدامات
    آج کل بہت ہی عجیب خبریں پاکستانی میڈیا میں چل رہی ہیں۔ مثال کے طور پر ڈاکٹر دانش نے ملالہ یوسفزئی کو دنیا کی مال دار ترین خاتون بنادیا جو کہ بلکل بے بنیاد خبر ہے اور ایسی کئی خبریں میڈیا میں روز گردش کرتی ہیں جن کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا اور وہ خبریں جھوٹ کا پلندہ ہوتی ہیں۔

    لیکن یہاں خوش آئند بات یہ ہے کہ پیمرا جس کا کام میڈیا پر نظر رکھنا ہے مکمل طور پر فعل نظر آتا ہے۔ حال ہی میں پیمرا نے درجنوں ٹی وی چینلز کو وارننگ جاری کیں اور جرمانہ بھی عائد کیا۔
    جیو کو بھی ایک وارننگ جاری کی گئی جس میں لکھا گیا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنے پروگرام میں نازیبہ الفاظ استعمال کیے ہیں جو کہ ہماری نظر میں غلط ہے کیونکہ ڈاکٹر صاحب ایک معقول اور پڑھے لکھے آدمی ہیں اور ہمیں امید یہی ہے کہ وہ آئندہ پروگرام کرتے وقت اخلاقیات کا بھرپور خیال رکھیں گے۔
    دوسرا چینل جسے وارننگ جاری کی گئی اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا وہ اے آر وائے نیوز ہے۔ پہلا نوٹس اس وقت جاری کیا گیا جب ڈاکٹر دانش نے ملالہ یوسفزئی کے خلاف ایک پروگرام کیا اور ان پر انتہائی بے بنیاد الزامات عائد کیے یہاں تک کہ اس بچی کو اسلام دشمن اور وطن کا غدار تک قرار دے دیا۔ یہ انتہائی گری ہوئی صحافت ہے جس کی دنیا بھر میں کہیں مثال نہیں ملتی اور ہمیں امید ہے کہ سلمان اقبال صاحب اس معاملے کا نوٹس لیں گے اور ڈاکٹر دانش کو پابند کریں گے کہ وہ کسی کے خلاف اپنے پروگرام کو استعمال کرتے ہوئے پروپگینڈا نہیں کریں گے۔
    ایک اور وارننگ لیٹر اے آر وائے کو اس وقت جاری کیا گیا جب نیوز چینل نے سول ملٹری معاملا ت کو انتہائی بھونڈے انداز سے ڈسکس کیا کہ یوں لگنے لگا جیسے فوج پھر سے اقتدار پر قبضہ کرنے والی ہے۔ اب آپ خود ہی سوچئے کہ پاک فوج اس وقت ملک کی سلامتی کی جنگ لڑ رہی ہے اور اس دوران ایسے الزامات لگانا کہ فوج کوئی ماورئے آئین قدم اٹھانے والی ہے کتنی غلط حرکت ہے۔
    اے آروائے جیسے بڑے ادارے پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کوئی بھی معاملہ ڈسکس کرنے سے پہلے معاملے کی حساسیت کو سوچیں کیونکہ میڈیا ریاست پاکستان کا چوتھا ستون ہے اور ہم جیسا صحافت کا طالب علم کبھی یہ نہیں چاہے گا کہ اے آروائے جیسے بڑے ادارے پر کوئی پابندی لگائی جائے۔ لہٰذا اے آروائے کو اپنا قبلہ درست کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ان کے پلیٹ فارم سے کوئی ایسی غلطی نہ ہو جس سے صحافت پر کوئی آنچ آئے.

Leave a Comment